دمشق/شام کے صدر نے ملک میں جاری جنگ بندی کو امید کی کرن قراردیتے ہوئے کہا کہ ہم جنگ بندی کے تعلق سے اپنی ذمہ داری پرعمل کریں گے تاکہ یہ نتیجہ خیز ثابت ہوسکے۔
’’ولایت ٹائمز‘‘کی رپورٹ کے مطابق شامی صدر بشار الاسدکا کہنا ہے کہ ہم پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام نہ لگایا جائے اور دمشق جنگ بندی کی مکمل پابندی کرے گا۔انہوںنے کہا کہ ہم جنگ بندی کے تعلق سے اپنی ذمہ داریوں پرعمل کریں گے تاکہ یہ نتیجہ خیز ثابت ہوسکے۔ہم نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کا جواب دینے سےاجتناب کیا ہے تاکہ جنگ بندی برقراررہےلیکن صبر وتحمل کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ایسے عناصر ہیں جو پانچ سال کے دوران ہونے والی اس پہلی جنگ بندی کو بھی کالعدم کرنے کی کوششیں کر ررہے ہیں جبکہ دمشق ان عناصر کے خلاف جوابی کارروائی نہیں کررہا کیونکہ ہم اس جنگ بندی کوبرقرار رکھنے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جنگ بندی کی مکمل پابندی کریں گے تاہم ہر چیز کو برداشت کرنے کی ایک حد ہوتی ہے۔