جینوا: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اراکین سے خطاب کے دوران شدت پسندی کے خلاف جنگ کی حکمت عملی کا پروگرام پیش کرتے ہوئےکہا ہےکہ شدت پسندی کسی دین، قومیت،زبان اورنسل سے مربوط نہیں ہے اوراس شدت پسندی اوردہشتگردی کا سب سے زیادہ نقصان مسلمانوں کو ہوا ہے۔انہوں نے کہا ہےکہ ہمیں یہ چیز فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ دہشتگرد گروپ فقط تشدد آمیز اقدامات انجام دیتے ہیں۔ لہذا اگرہم سیاست کے ذریعے اس وحشی دہشتگردی کا جواب نہیں دیں گے تو ہم سب کو نقصان پہنچے گا۔ عالمی برادری کو متحد ہوکر شدت پسندی کےعوامل اوراسباب کے علاج کے لیے عملی اقدام انجام دینا چاہیے اوراگر ہم ایک لمبے عرصے تک اس مشکل کو حل کرنا چاہتے ہیں تو ایک مخصوص روش کے تحت اس کے اسباب پرتوجہ دینی چاہیے۔