سرینگر/ریاستی سرکار نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں ضلع سرینگر میں کینسر میں مبتلا مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جبکہ مجموعی طور پر ریاست میں اس بیماری میں مبتلاء مریضوں کی تعداد6ہزار سے زائد ہے۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ریاست میں اس بیماری میں سال در سال اضافہ ہو رہا ہے جبکہ 2014میں جہاں ریاست میں ان مریضوں کی تعداد5ہزار568تھی وہی سال گزشتہ یہ تعداد بڑ کر6ہزار358تک پہنچ گئی۔
اعداد شمار کے مطابق ریاست میں2011کے دوران اس موذی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد4ہزار556تھی وہی2012میں یہ تعداد بڑ کر4ہزار848تک پہنچ گی جبکہ2013میں کینسر میں مبتلا ریاستی شہریوں کی تعداد5ہزار68ریکارر کی گئی۔سرکار کا کہنا ہے کہ مردوں میں پھیپڑوں کا سرطان،گلے کا کینسر،معدے کا کینسر عام ہے جبکہ خواتین میں گردن کا سرطان، پستان کا کینسر،گلے کا کینسر اور پھیپڑوں کا کینسر عام ہے۔
ریاست میں پھیپڑوں کے کینسر میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ جموں کشمیر میں سگریٹ نوشی کا گراف بھی بر گیا ہے۔حکومت کی طرف سے منظر عام پر لائے گئے اعدد و شمار میں کہا گیا ہے کہ اس وقت وادی میں مجموعی طور پر4ہزار19جبکہ لداخ میں62اور صوبہ جموں میں2ہزار277 مریض سرطان میں مبتلا ہے۔
دستیاب اعداد شمار کے مطابق کینسر میں مبتلا سب سے زیادہ مریضوں کی تعداد ضلع سرینگر میں 898ہے ہے جبکہ وسطی کشمیر کے ہی ضلع گاندربل میں283اورضلع بڈگام میں452ہے۔جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سرطان میں مبتلا مریضوں کی تعداد451جبکہ انت ناگ میں489اورپہاڑی ضلع شوپیاں میں169سمیت ضلع کولگام میں263ہے۔
اعداد شمار میں بتایا گیا ہے کہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں اس موذی بیماری میں مبتلا ہوئے بیماروں کی تعداد573جبکہ پہاڑی ضلع بانڈی پورہ میں168اورسرحدی ضلع کپوارہ میں273 ہے۔گرمائی دارالخلافہ جموں میں853مریض بھی سرطان میں مبتلا ہے جبکہ راجوری میں205اورڈوڈہ میں139کے علاوہ ضلع رام بن میں172 بیمار سرطان میں مبتلا ہے۔اعداد شمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ ادھمپور میں118جبکہ کھٹوعہ میں265،سامبا میں169کشتواڈ میں113ریاسی میں117اورپونچھ میں ان بیماروں کی تعداد126ہے۔(کے این ایس)
اعداد شمار کے مطابق ریاست میں2011کے دوران اس موذی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد4ہزار556تھی وہی2012میں یہ تعداد بڑ کر4ہزار848تک پہنچ گی جبکہ2013میں کینسر میں مبتلا ریاستی شہریوں کی تعداد5ہزار68ریکارر کی گئی۔سرکار کا کہنا ہے کہ مردوں میں پھیپڑوں کا سرطان،گلے کا کینسر،معدے کا کینسر عام ہے جبکہ خواتین میں گردن کا سرطان، پستان کا کینسر،گلے کا کینسر اور پھیپڑوں کا کینسر عام ہے۔
ریاست میں پھیپڑوں کے کینسر میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ جموں کشمیر میں سگریٹ نوشی کا گراف بھی بر گیا ہے۔حکومت کی طرف سے منظر عام پر لائے گئے اعدد و شمار میں کہا گیا ہے کہ اس وقت وادی میں مجموعی طور پر4ہزار19جبکہ لداخ میں62اور صوبہ جموں میں2ہزار277 مریض سرطان میں مبتلا ہے۔
دستیاب اعداد شمار کے مطابق کینسر میں مبتلا سب سے زیادہ مریضوں کی تعداد ضلع سرینگر میں 898ہے ہے جبکہ وسطی کشمیر کے ہی ضلع گاندربل میں283اورضلع بڈگام میں452ہے۔جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سرطان میں مبتلا مریضوں کی تعداد451جبکہ انت ناگ میں489اورپہاڑی ضلع شوپیاں میں169سمیت ضلع کولگام میں263ہے۔
اعداد شمار میں بتایا گیا ہے کہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں اس موذی بیماری میں مبتلا ہوئے بیماروں کی تعداد573جبکہ پہاڑی ضلع بانڈی پورہ میں168اورسرحدی ضلع کپوارہ میں273 ہے۔گرمائی دارالخلافہ جموں میں853مریض بھی سرطان میں مبتلا ہے جبکہ راجوری میں205اورڈوڈہ میں139کے علاوہ ضلع رام بن میں172 بیمار سرطان میں مبتلا ہے۔اعداد شمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ ادھمپور میں118جبکہ کھٹوعہ میں265،سامبا میں169کشتواڈ میں113ریاسی میں117اورپونچھ میں ان بیماروں کی تعداد126ہے۔(کے این ایس)