دہلی/ولایت ٹائمز نیوز سروس/7جولائی /ہندوستان کیلئے نمائندہ فقیہ آیت اللہ مہدی مہدوی پور نے اپنے ایک بیان میں سعودی عرب اور اس کے حمایت یافتہ میڈیا اداروں کی جانب سے مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی اور عراق کے دیندار عوام کی شان میں توہین اور گستاخی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ داعش کی شکست کے نتیجے میں ایسی حرکات ان کی بوکھلاہٹ کی واضح علامت ہے۔
ولایت ٹائمز کے قارئین کی خدمت میں نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ مہدی مہدوی پور صاحب کا بیان پیش خدمت ہے:
ہندوستان کے معززو مکرم علماء اعلام اور مومنین کی خدمت میں اطلاع دی جاتی ہے کہ عربستان سعودی کے میڈیا نے شیعیت سے دشمنی اور شہید پرور عراق کے متدین مومنین سے کینہ توزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر اپنی ذاتی خباثت کا اظہار کرتے ہوئے عالم تشیع کے عظیم الشان مرجع عالیقدر حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی (حفظ اللہ ) کی توہین کی ہے۔
ہم پوری شدت سے عربستان سعودی اور اس کے میڈیا کی اس توہین آمیز اقدام اور خباثت کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور بخوبی اس حقیقت سے واقف ہیں کہ انہوںنے یہ گھناؤنی حرکت داعش کو شکسکت دینے میں معظم لہ کے بنیادی کردارپیش کرنے کے باعث انجام دی ہے، جب کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ داعش اور اسی جیسی دیگر دہشتگرد اور انسان دشمن تنظیمیںکس طرح ان کے ذریعہ وجود میں آئیں اور اآج تک ان کی حمایتوں سے برخوردار ہیں لہذا داعش کے خلاف اہم کردار نبھانے والوں میں سہر فہرست معظم لہ کا تاریخی فتویٰ، شہید حاج قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس اور حشد الشعبی کی جانفشانیاں ہمیشہ ان کی دشمنی اورکینہ توزی کے نشانے پر رہی ہیں اور جب بھی انہیں موقع ملتا ہے برحرمتی سے ہرگز باز نہیں آتے۔
خداوند عالم کی بارگاہ میں دعا گو ہیں کہ مراجع عالیقدر اور رہبر معظم مدظلہ العالی کا سایہ ہمارے سروں پر مستدام رہے، تاکہ مکتب اہلبیتؑ اور شیعہ حوزات علمیہ دشمنوں کی دست درازیوں اور کینہ توزیوں سے محفوظ رہ سکیں۔