آقائی سید قلب حسین رضوی کشمیری مکہ مکرمہ کی پاک سرزمین پر حرکت قلب بند ہونےکی وجہ سےداعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔’’ولایت ٹائمز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق انقلاب اسلامی ایران کے ساتھ والہانہ جذبات اور وابستگی کی بناء پر سید قلب حسین رضوی کو ایران کی جانب سے سازمان تبلیغات اسلامی میں کام کرنے کی دعوت موصول ہوئی۔ 1982ء میں تمام آرام و آسائش کو خیرباد کہہ کر سید قلب حسین کشمیری نے ایران مذکورہ اداہ کےساتھ شامل ہوئے ۔34سال سے انقلاب اسلامی ایران میں سرگرم مترجم کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے آرہےتھے۔مرحوم نے ایرانی ثقافت و تہذیب کو کشمیر میں ترویج دینے میں نمایا رول ادا کیا۔ جس سال مکہ کی سرزمین پر حج خونین سانحہ پیش آیا سید قلب حسین رضوی ایران حج کمیٹی کے ممبر نامزد ہوئے اور مسلسل برصغیر کے حجاج کرام کی رہنما فرماتے آرہےتھے۔آپ کے انتقال پر اسلامی جمہوریہ ایران اور کشمیر میں تعزیت کی مجالس منعقد ہوئی اور لواحقین سے تسلیت کا سلسلہ شروع ہوا۔