شراب ومنشیات کا مکمل خاتمہ مضبوط معاشرے کیلئے لازمی:علامہ ڈاکٹر حامی

سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کی الوداعی تقریب کی مناسبت سے جہاں ریاست میں بڑی تقریبات منعقد ہوئیں، وہیں آثار شریف مکہامہ میں جمعۃ الوداع کے حوالے سے ایک بڑی تقریب منعقد ہوئی جس میں ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کی ۔اس موقع پر حسب روایت اطراف و اکناف سے آئے ہوئے ہزاروں لوگوں سے امیر کاروان اسلامی انٹرنیشنل علامہ ڈاکٹر غلام رسول حامی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام مساوات،محبت اور امن کا مذہب ہے۔رمضان الکریم کے سمیت جس کا ہر پہلو بقائے انسانیت اور تعلق باللہ، خدمت خلق کی تعلیمات سے پٌر ہے۔ جمعۃ الوداع کی تقریب اور مسلمانوں کا جذبہ ایثار پورے عالم انسانیت کے لئے واضح درس اورتمثیل حق ہے۔ علامہ حامی نے اس موقع پر کہا کہ مسلمان کو چاہئے کہ وہ صدق دل سے رجوع مع اللہ کرکے اپنے ساتھ ساتھ معاشرے کو بھی تمام رذائلات سے مکمل پاک کرکے ایک مثالی کردار ادا کرے جس سے دور حاضر کے درپیش انسانیت کش مسائل کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔امیر کاروان نے وادی کشمیر میں شراب نوشی اور منشیات کے استعمال میں دن بدن اضافہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زندہ ضمیر اور با اخلاق و انصاف پسند اقوام اس قسم کی بے راہ روی قطعاً پسند نہیں کرتے بلکہ اس کو زوال نعمت کے اسباب میں شمار کرتے ہیں۔ اس تناظر میں علامہ حامی نے کہا کہ وقت حاضر میں عوام الناس کو اخلاقی فکر و ذمہ داریوں سے روبرو کرانا ناگزیر ہے ۔ انہوں نے تمام لوگوں پر زور دیا کہ وہ کتاب و سنت اور اولیاء امت کے نقشہ قدم کو مضبوطی سے تھام لیں تاکہ صحیح اور غلط اور حق و باطل میں تمیز کرنے کی صلاحیت حاصل ہو سکے جس سے ہر قسم کے انتشار کا قلع قمع ممکن ہو پائے گا۔ حامی نے کہا کہ لوگوں کا کتاب و سنت کی تعلیمات و احکامات سے فراق و فرار سماج میں ضعیف اعتقادی ، اخلاقی پژمردگی اور پراگندہ حالی کو پنپنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس ضمن میں علامہ موصوف نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ علم دین سے خود کو اور اپنی نسلوں کو سرشار کریں تاکہ توحید باری تعالیٰ، حقوق الله اور حقوق العباد سے عملی طور پر گامزن ہوجاییں۔ ڈاکٹر حامی نے عوام کو تنبیہ کی کہ وہ فقیروں، ناداروں اور ضرورت مند افراد کی مروت کرنے میں بخل نہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر صاحب ثروت مسلمان کے لیے لازمی ہے کہ وہ زکات اور صدقات کو مستحق افراد تک پہنچاۓ۔ انہوں نے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انسانی اقدار کو قایم و دائم رکھتے ہوئے عید الفطر کے موقع پر غریبوں اور حاجتمندوں کا خیال رکھتے ہوۓ ان کی ضروریات پوری کرنے میں اپنا انسانی فریضہ ادا کریں۔حامی نے اختتامی کلمات میں تمام انسانیت کی بقا و بہبود کے لیے دعا کی _