صناء/تحریک انصار اللہ یمن کے سربراہ سید عبد الملک الحوثی نے کہاکہ یمن کے لوگ مظلومانہ طریقے سے مارے جا رہے ہیں۔ ظلم کی حد یہ ہے کہ لوگوں کے پاس کھانے پینے کے لیے بھی کچھ نہیں بچا ہے۔
’’ولایت ٹائمز ‘‘ نے ’’ابنا‘‘ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن کی تحریک انصار اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہاکہ ملت یمن آج تن تنہا عالمی استکبار خاص طور پر امریکہ، اسرائیل اور ان کے پیٹھو ممالک کے ساتھ لڑ رہی ہے۔ ملت یمن ہر روز شہداء کا قافلہ جن میں مرد، عورتیں، بچے اور جوان شامل ہیں راہ خدا میں پیش کرتی ہے، ملت یمن خونخوار، ظالم اور ستمگر جارحین کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ یمن کے لوگ مظلومانہ طریقے سے مارے جا رہے ہیں۔ ظلم کی حد یہ ہے کہ لوگوں کے پاس کھانے پینے کے لیے بھی کچھ نہیں بچاہے۔ یہ ظلم ایک جانب سے یمن کے لوگوں کی مظلومیت کو ثابت کرتا ہے اور دوسری جانب سے شرپسند طاقتوں کی بداخلاقی اور طغیانگری کو۔ ہمارے شہداء وہ تھے جو اس ظلم کو تحمل نہیں کر سکے انہوں نے اپنی قوم کے لیے اپنی جانیں نثار کر دیں۔
انصار اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہاکہ وہ سماج جس میں ایمان اور شرافت پائی جاتی ہو وہ کبھی بھی ظلم کے آگے نہیں جھک سکتا اور ہمیشہ جانثاری کے لیے تیار رہتا ہے تاکہ آزاد اور شریفانہ زندگی گزار سکے اور خدا کے علاوہ کسی کے آگے نہ جھکے۔ ایسا سماج ہی طاغوت اور استکبار کے سامنے ڈٹ سکتا ہے۔ آج ملت یمن ایسے مستکبرین کے مقابلے میں کھڑی ہے جو عورتوں ور بچوں پر رحم نہیں کھاتی۔
انہوں نے مزید کہاکہ سعودی حکومت شیطانی طاقتوں کے ہاتھوں کا کھلونا بنی ہوئی ہے اور علاقے کے امن کو نابود کر رہی ہے ’’شیطان بزرگ‘‘ امریکہ کے اشاروں پر ناچنے والی آل سعود کی حکومت نے یمن کے لوگوں پر ظلم کی انتہا کر دی ہے۔ لیکن اس کے مقابلے میں شہادت کی ثقافت نے ہماری ملت کو زندہ رکھا ہے۔الحوثی نے تمام ملت یمن اور عالم اسلام کو مخاطب کر کے کہاکہ ہم تمام ملت یمن اور ان لوگوں جو امریکہ کو مثیت دید سے دیکھتے ہیں نیز تمام مسلمان سیاستمداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ امریکہ کو ان بمبوں کے درمیان دیکھو جس نے ہزاروں انسانوں کو خاک و خوں میں لت پت کیا ہے۔