شہید قاسم سلیمانی کے قاتلوں سے انتقام لینا ہمارا حتمی فیصلہ ہے: رہبر انقلاب

تہران/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/16ڈسپبر/رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قاتلوں اور قتل کا حکم دینے والوں سے انتقال ہر حال میں لیا جائے گا۔

بدھ کو سپاہ قدس کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کے لیے قائم کمیٹی کے ارکان اور اس شہید والا مقام کے اہل خانہ سے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا، شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل اور قتل کا حکم دینے والوں کو اپنے کیے کی سزا بھگتنا ہوگی اور جب بھی ممکن ہوا انتقام ہر حال میں لیا جائے گا اور یہ حتمی فیصلہ ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے شہید قاسم سلیمانی کو ایرانی عوام اور امت مسلمہ کا عظیم ہیرو قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ وہ عوامی شخصیت کے مالک تھے لہذا ان کی یاد بھی عوامی سطح پر منائی جانا چاہیے اور اس کےلئے پوری عوامی گنجائشوں اور ثقافتی کوششوں اور جدت ترازی سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کو ایک تاریخی سانحہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ وہ اپنی شہادت کے بعد ایرانی قوم اور امت مسلمہ کے ہیرو میں تبدیل ہوگئے۔

آپ نے شجاعت و استقامت، ذہانت و درایت اور ایثار و انسان دوستی کو شہید قاسم سلیمانی کی اہم خصوصیات قرار دیا اور فرمایا کہ وہ روحانیت، اخلاص اور آخرت پر یقین رکھنے والے انسان تھے اور انہوں نے کبھی بھی ریا کاری کا مظاہرہ نہیں کیا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ شہید قاسم سلیمانی نے اپنی زندگی میں بھی عالمی سامراج کو شکست دی اور شہادت کے بعد بھی اسے شکست سے دوچار کیا۔ آپ نے فرمایا کہ عراق اور ایران میں شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کے بے مثال اور ناقابل فراموش جلوس جنازہ اور ان دنوں شہدا کی یاد میں ہونے والے اجتماعات نے سامراجی محاذ کے سافٹ وار جرنیلوں کو حیران کر دیا اور امریکیوں کے منہ پر پہلا زور دار طمانچہ رسید کیا۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عین الاسد کی امریکی فوجی چھاؤنی پر میزائیل حملوں کے ذریعے رسید کیے جانے والے دوسرے طمانچے کا ذکر کر تے ہوئے فرمایا کہ سخت انتقام سے مراد عالمی سامراج کی ظاہری طاقت پر غلبہ پانا ہے جس کے لیے انقلابی جوانوں اور مومن دانشوروں کے عزم کی جبکہ علاقے سے امریکیوں کو نکال باہر کرنے کے لیے قوموں کے عزم و اردے اور استقامتی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے ایک بار پھر اغیار پر اعتماد نہ کرنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ میرا قطعی مشورہ ہے کہ دشمن پر ہرگز اعتماد نہ کیا جائے۔ آپ نے فرمایا کہ آپ دیکھ چکے ہیں کہ ٹرمپ کے امریکہ اور اوباما کے امریکہ میں کوئی فرق نہیں ، امریکہ کی ایران دشمنی صرف ٹرمپ سے مختص نہیں جو اس کے چلے جانے سے ختم ہوجائے گی۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے یورپی ملکوں کو ناقابل اعتماد قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ تین یورپی ملکوں (برطانیہ، فرانس، جرمنی) نے بھی ایٹمی معاہدے کے حوالے سے انتہائی بے عملی، لیت و لعل، دوغلے پن اور منافقت کا مظاہرہ کیا ہے۔