قرآن کریم کی شان میں گستاخانہ حرکت اسلام اور مسلمانوں کیخلاف عالمی سازش کا حصہ: ایران میں مقیم مذہبی اسکالروسیم رضا کشمیرینے بی جے پی اور آر ایس ایس کی چتر تلے پرورش پانے والے وسیم رشدی کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا

سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/13مارچ/مقدس آسمانی کتاب  قرآن کریم کی شان میں شیطان صفت فتنہ پرور وسیم رضوی کی گستاخی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جموں کشمیر کے نوجوان مذہبی اسکار وسیم رضا کشمیری نے اس حرکت کو اسلام اور بشریت کیخلاف بڑی عالمی سازش کا حصہ قراردیا اور زور دیا کہ اس مسئلہ کے حوالےسے مسالک و مذاہب سے بالاتر ہوکر وحدت ، ہمدلی، اور قانونی طریقے سے مقابلہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

جاری ایک بیان میں جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ حوزہ علمیہ قم ایران کے نوجوان مذہبی اسکالر اور سیاسی تجزیہ نگار وسیم رضا کشمیری نے لکھنو یوپی کے سرکاری شیعہ وقف بورڈ کے سابقہ چیرمین وسیم رضوی کی جانب سے قرآنی کریم کی 26 آیات کو حذف کرنے کے لئے سپریم کورٹ میں داخل کی گئی عرضی کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ  قرآن کریم ایک آفاقی اور پاکیزہ کتاب ہےاور روز قیامت تک تمام بشریت کے لئے وسیلہ ہدایت اور رستاخیزی کا سامان فراہم کرتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ قرآن مجید ہر قسم کے تحریفات اور خطاؤں سے منزہ اور پاک ہے کیونکہ قرآن خداوند کی نازل کردہ کتاب اور پروردگار خود اس کا محافظ ہے۔کسی کو اس کتاب میں تبدیلی یا رد و بدل کا حق حاصل نہیں ہے۔

کشمیری مذہبی اسکالر نے مزید کہا کہ وسیم رضوی ایک شخص نہیں بلکہ ایک  کردارکا نام ہے  اور کہ اس  جیسے تاریخ میں کتنے آئےاور ان کا اختتام ذلالت اور رسوائی پر ہوا۔ہمیں وسیم رضوی کے بجائےوسیم رشدی  کا نام استعمال کرنا چاہیے تاکہ عام انسان بہ آسانی سمجھ سکیں کہ اس کا تعلق اسلام اور مسلمانوں سے نہیں بلکہ سلمان رشدی سے ہے ۔

۔ اگرچہ لکھنؤ کا وسیم ملعون وقتاً فوقتاً اسلام دشمن قوتوں اور آر ایس ایس کی خوشنودی کے علاوہ مال و اقتدار اور سستی شہرت  کی حصولی کیلئے گھناونی اور پست حرکت انجام دیتا تھا لیکن اس بار موصوف نے تمام حدود توڑ کر قرآن حکیم کی صداقت اور حقانیت پر حملہ کرکے اپنی جہالت ،نجس ذہن و قلب، دائمی ذلت ، اسلام دشمنی اور ہندوستان میں امن مخالف ہونے کا واضح ثبوت پیش کیا۔

وسیم رضا کشمیر نے زوردیکر کہا کہ اسلام امن دوست ماحول  اور انسان ساز مکتب کا نام ہے۔ نہ ہی دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق ہے نہ ہی دہشتگردوں کا اسلام سے کوئی تعلق ہے ۔اسلام نے وسیم لکھنوی  جیسے افراد کو احمق قرار دیا ہے کیونکہ  وسیم رضوی نے خود اپنے چہرے سے نقاب ہٹاکر ثابت کیا کہ وہ دشمن کا آلہ اور ہندوستان کے امن کو درہم برہم کرنا چاہتا ہے۔آرایس ایس اور بی جے پی کی چتر تلے پناہ لینے والے اور کورپشن میں ملوث امن مخالف  وسیم رضوی کو قانون کے دائرے میں عبرتناک سزا ملنی چاہئے۔

جموں کشمیر کے مذہبی اسکالر نے عوام خصوصاً جوانوں کو بیدار رہنے کی تلقین کی اور کہا کہ سوشل میڈیاپر ایسے مواد کو تشہیر کرنے سے پرہیز کیا جا ئے جس سے امن اور بھائی چارے میں رخنہ پڑنے کے ساتھ شیطانی گروہوں کو شہرت اور شعوری و غیرشعوری طور دشمن کے ایجنڈے کو مدد ملتی ہے۔ قرآن مجید کی آیات سمجھنے اور درک کرنے کیلئےعلماء کی آراء اہمیت رکھتی ہیں نہ کہ وسیم رضوی جیسا درندہ اور جاہل جس کا دین اور مذہبی سے دور کا بھی واسط نہیں ہے۔