قم/ہندوستان سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ رئیس المبلغین علامہ سید سعید اختر رضوی ؒ کے تبلیغی خدمات اور آپ کے آثار و کتب کی نشر و اشاعت کے سلسلے میں ایران کے شہر مقدس قم پرمنعقدہ تین روزہ افطار پارٹی میں 70 سے زائد معروف علمائے کرام اور دانشوروں نے شرکت کی۔
ولایت ٹائمز کو موصولہ بیان کے مطابق دعوت افطار کا اہتمام علامہ رضویؒ کے خلف صالح یعنی ان کے پوتے اور ادارہ بنیاد اختر تابان کے مدیر و سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید کاظم رضوی نے کیا تھا جس میں قم میں مقیم ہندوستان اور افریقہ کے مختلف اداروںوتنظیموں کے سربراہان اور مبلغین نے شرکت کی۔
اس دوران علمائے کرام نے امت مسلمہ کو درپیش مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا ۔
مذکورہ افطار پارٹی کےاہتمام کے الٰہی مقصد کے علاوہ مرحومہ علامہ رضویؒ کی شخصیت کے نقوش و آثار کے حوالے سے بزرگ علما اور مبلغین سے مشورہ کرنا اور اسی طرح علمی حلقوں اور سماجی شخصیتوں کے درمیان ‘بنیاد اختر تابان کا تعارف کرانا تھا ۔
تقریب کے دوران ادارہ بنیاد اختر تابان کے بانی حجت الاسلام مولانا سید کاظم رضوی کے علمی اور عملی خدمات کا تعارف بھی پیش کیا گیا۔بیان کے مطابق حجت الاسلام و المسلمین سید کاظم رضوی جو کہ حوزہ علمیہ قم میں درس خارج میں مصروف ہونے کے ساتھ MBA کی تعلیم بھی حاصل کر رہے ہیں۔
حاضرین جلسہ کو اس ادارے کی تفصیلی کارکردگیوں سے آگاہی پیش کی گئی ۔ حاضرین نے علامہ رضویؒ کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی علمی خدمات کا یاد کیا اور ادارے کی ترقی و کامیابی کیلئے دعائیں کیں۔
قابل ذکر شخصیات میں علامہ منتظر مہدی رضوی ، مولانا سید مراد رضا رضوی ، مولانا سید ضیغم الرضوی، مولانا سید احمد رضا زرارہ، مولانا عون محمد نقوی ، مولانا علی عباس خان ، مولانا عرفان مہدی ، مولانا عابد رضا نوشاد ، مولانا اشہد نقوی ، مولانا مبین حیدر ، مولانا نصرت جعفری ، مولانا نجیب الحسن اور مولانا وسیم رضا کشمیری کے علاوہ دیگر برجستہ شخصیات موجود تھیں۔
مجلس کی نظامت مولانا شفیع رضور نے انجام دی اور آخر پر مولانا سید کاظم رضوی نے تمام شرکت کنندگان کا شکریہ کرتے ہوئے باہمی رابطے کے بڑھاؤ اور تعاون پر زور دیا۔