لداخ کے تین بزرگ شخصیات کو خراج:نئی دہلی میں “تذکرہ” کے عنوان سے کانفرنس منعقد

نئی دہلی/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/آل کرگل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے “تذکرہ” کے عنوان سے ایک شاندار اور یادگار کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں خطہ لداخ کی معروف شخصیات مرحوم لاما لبزنگ، مرحوم عبدالغنی شیخ اور مرحوم عبدالحمید تنویرکی زندگی، خدمات، اور کارناموں کو شاندار انداز میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ کانفرنس میں خطے کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات، اساتذہ، پروفیسر حضرات اور ذی عزت شخصیات نے شرکت کی۔

ولایت ٹائمز کو موصولہ اطلاعات کے مطابق آل کرگل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے غالب اکیڈیمی  نظام الدین نئی دہلی میں  “تذکرہ” کے عنوان سے ایک شاندار اور یادگار کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں خطہ لداخ کے تین معزز اور موثر شخصیات کو شانداز انداز میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔ کانفرنس میں جن مہمانان نے شرکت کی ان میں ممبر پارلیمنٹ حاجی حنفہ جان ، چیئرمین چیف ایگزیکٹو کونسل، کرگل ڈاکٹر جعفر آخوند اور چیئرمین کے ڈی اے کرگل آخوند قمر علی قابل ذکر ہے۔ مقررین نے اپنے بیانات میں کانفرنس کی اہمیت پر زور دیا اور طلبا کی اس علمی کاوش کی سراہنا کی۔

معروف دانشور اور اسلامی اسکالر مولانا جواد حبیب نے مرحوم عبدالحمید تنویر کی علمی و ادبی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ مرحوم کا آثار اور افکار عصر حاضر میں نسل جوانان کیلئے ایک مشعلِ راہ ہے۔

پروفیسر ارچنا اوجا نے مرحوم لاما لبزنگ کی شخصیت اور ان کی سماجی، مذہبی، اور ثقافتی خدمات کو یاد کیا۔

مولانا فیروز ربانی نے مرحوم عبدالغنی شیخ کی علمی اور ادبی کاوشوں کو اجاگر کیا اور ان کی کتابوں اور تحقیقی کاموں کو معاشرے کی ترقی کے لیے انتہائی اہم سنگ میل قرار دیا۔

اشوکا مشن کے نمائندے ٹشی موتپ کاو نے لاما لبزنگ کی خدمات کو سراہا اور انہیں انسانیت کے لیے ایک مثالی شخصیت قرار دیا۔

کانفرنس کے دوران “کاروانِ امید” کے عنوان سے ایک میگزین کی بھی رونمائی کی گئی جو خطے کے ادبی و علمی موضوعات پر مبنی ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر اعجاز حسین، انور حسین، ڈاکٹر راتکہ، پروفیسر محمد حسن، ڈاکٹر اقبال، اور ڈاکٹر بشیر نے میگزین کے رسم اجرا میں شرکت کی اور اس اقدام کو سراہا۔

لداخ کے پارلیمنٹ ممبر حاجی حنفہ جان نے اپنے خطاب میں طلبا کو سماجی خدمت اور علمی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لینے کی تاکید کی۔۔

ڈاکٹر جعفر آخوند نے کہا کہ یہ کانفرنس نوجوان نسل کے لیے خطے کی عظیم شخصیات کے علمی و فکری ورثے کو سمجھنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔

کانفرنس کے اختتام پر آل کرگل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے صدر معین صاحب نے شرکا بالخصوص مہمانوں اور مقررین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی اس طرح کے مزید تقاریب  کا انعقاد کیا جائے گا۔