برما/برطانوی نشریاتی ادارے کے ایک پروگرام کی میزبان مسلمان لڑکی کی جانب سے میانمار کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کی سربراہ آنگ سان سوچی سے سخت سوالات پوچھنے پر وہ خاصی برہم ہوئیں ۔ آنگ سان سوچی برطانیہ کے ایک معروف نشریاتی ادارے کے پروگرام میں شریک تھیں۔ جسکی میزبان مشعال حسین نے آن سانگ سوچی پر سخت سوالات کی بوچھاڑ کر دی اور انھیں آڑے ہاتھوں لیا۔اس موقع پرچراغ پا آنگ سان سوچی نےانتظامیہ سے پوچھا کہ انھیں بتایا کیوں نہیں گیا کہ ان کا انٹرویو ایک مسلمان خاتون کرینگی ۔ حسین نے سوچی سے کہا کہ وہ میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام اور اسلام مخالف جذبات کی مذمت کریں۔ اس پر سوچی کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں میانمار میں رہنے والے بدھ مذہب کے پیروکاروں نے بھی بڑی تعداد میں ہجرت کی ہے۔ یہ سب کچھ آمرانہ حکومت کے دکھوں کا نتیجہ ہے۔