مصری صدر السیسی اسرائیل کے زر خرید غلام:صیہونی اخبار میں انکشاف

تل ابیب: اسرائیلی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ مصرکے موجودہ فوجی صدر عبدالفتاح السیسی اسرائیل کے زر خرید غلام ہیں جنہوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حکام کے کام بھی اپنے ہاتھوں میں لئے ہیں۔عالمی ’’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے ایک موقر عبرانی روزنامہ ’’معاریف‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مصر میں عبدالفتاح السیسی کے صدر منتخب ہونے کے بعد تل ابیب کو غزہ پٹی کے مقاومت کاروں کیلئے امداد کی روک تھام میں زیادہ کوششیں نہیں کرنا پڑی ہیں کیونکہ صدرالسیسی کے آنے کے بعد غزہ پٹی کو امداد کی ترسیل کی روک تھام کا کام قاہرہ نے اپنے ذمے لے رکھا ہے۔اخبار نے لکھا ہے کہ مصری فوج کی جانب سے غزہ پٹی کو امداد کی ترسیل روکنے کےلیے جو مہم جاری ہے وہ اسرائیل کی مہم ہے کیونکہ اس مہم کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کو غزہ کے محاذ کے حوالے سے کافی سکون ملا ہے۔اخبار نے لکھا ہے کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اسرائیلی فوج کے حصے کے کام کو بھی اپنے ذمے لے لیا ہے کیونکہ اسرائیلی فوج کے بجائے اب مصری فوج غزہ پٹی کو بحر ہند اور بحر الاحمر کے راستےامداد کی سپلائی کی روک تھام کررہی ہے۔اسرائیلی اخبار نے اسرائیل اور مصر کے انٹیلی جنس اداروں میں دو طرفہ تعاون تاریخ کی بلند ترین سطح پر جاری ہے۔