نئی دہلی :جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی شعبہ اسلامک اسٹڈیز اور ولایت فائونڈیشن نئی دہلی کے اشتراک سے تصوف کے موضوع پر ایک سہ روزہ عالمی سیمینار (علامہ ابو الحسن حافظیان کے خصوصی حوالے سے)13 تا15فروری جامعہ ملیہ اسلامیہ میںشروع ہوا جس میں کثیر تعداد میں ہندوبیرون ہند کے مشاہیر اصحا ب علم وقلم اور مفکرین نے شرکت کر رہے ہیں ۔تین روزہ سیمینار میں تصوف کے مختلف اہم موضوعات پر75 سے زائد مقالات پڑھے جارہے ہیں اور ان پر بحث و مباحثہ بھی جاری ہے۔ سیمینار کی افتتاحی نشست جامعہ کے انصاری آڈی ٹوریم میں منعقد ہوئی جس میں وزیر برائے اقلیتی امورڈ اکٹر نجمہ ہبۃ اللہ مہمان خصوصی اور شیخ الجامعہ پروفیسر طلعت احمد اجلاس کی صدارت انجام دی۔ کلیدی خطبہ پروفیسر اختر الواسع کمشنر برائے لسانی اقلیات، حکومت ہند جبکہ خیر مقدمی کلمات پروفیسر اقتدار محمد خاں، صدرشعبہ اسلامک اسٹڈیز جامعہ ملیہ اسلامیہ مدعو ہیں۔ اس کے علاوہ اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر آیۃ اللہ خامنہ ای کے ہندوستان کے لیے خصوصی نمایندہ آغا مہدی مہدوی پور اور علامہ حافظیان کی صاحب زادی قدسیہ فیروزہ حافظیان(ایران) نے خصوصی خطاب کیا۔ سیمینار کی کل چھ نشستیں جامعہ کے دیار میر تقی میر کے ٹیگور ہا ل اور میر انیس ہال میں منعقد ہوئی اور ان میں اردو اورانگلش دونوں زبانوںمیں مقالات پیش کیے گئے۔پروگرام کی اختتامی تقریب کا انعقاد مولانا محمد علی جوہر یونی ورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر محمد یونس کی صدارت میں15 فروری کو شام تین بجےشروع ہوگا جس کوخطاب کرنے و الوں میں پروفیسر فاطمہ طباطبائی ( بہو، علامہ آیت اللہ خمینی)، حجۃ الاسلام حبیب اللہ احمدی اور معروف مذہبی رہنماڈاکٹر کلب صادق کے اسمائے گرامی شامل ہیں۔ اس موقع پر شائع کیے جانے والے سیمینار کے لیے لکھے گئے مقالات کے خلاصوں اور پیغامات پر مشتمل سوینیر اور اسلامیات سے متعلق دیگر کتب کا اجرا بھی عمل میں آئے گا۔