نئی دہلی میں علامہ طباطبائیؒ کی شخصیت اور علمی آثار پر عظیم الشان بین الاقوامی کانفرنس منعقد؛ ہندوستان اور ایران کی بزرگ شخصیات سمیت اسکالرز، اساتذہ،طلباءکی شرکت،انگریزی و اردو کتابوں کی رسم اجرائی انجام

سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/ 5دسمبر/جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سینٹر فار انفارمیشن ٹیکنالوجی آڈیٹوریم (CIT) میں جہان اسلام کے معروف مفسر، متکلم، فیلسوف، اور فقیہ علامہ  سید محمد حسین طباطبائی ؒ  کی شخصیت اور علمی آثار پرشعبۂ اسلامیات جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلیISJMI)) اورہیومینٹیز ایڈوانس اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ(HASI)کے باہمی تعاون سے۵دسمبر کو ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں سرزمین ہندوستان اور ایران کی علمی اور ادبی مایۂ ناز شخصیات کے ساتھ ساتھ مختلف یونیورسٹی کے  اسکالرز، اساتذہ اور طلباء ، مذہبی،ثقافتی  دانشوروں  اور سماجی عہدہ داروں نے بھی شرکت کی ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  مقررین نے علامہ طباطبائی کی شخصیت سے آشنائی کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ علامہ کی تعلیمات  قرآنی ، فلسفی اور اخلاقی   مسائل  پرمشتمل ہے جو معنویات کا سرچشمہ ہیں  جس کی مدد سے انسان سعادت اور کامرانی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے  ۔

کانفرنس کا آغاز محمد عتیق ،طالب علم شعبہ اسلامک اسٹڈیز کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔تاہم نظامت کے فرائض ڈاکٹر مہدی باقر خان(Trustee , Humanities Advanced studies Institute) نے انجام دئے۔
پروفیسر اقتدار محمد خان نے خطبہ استقالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ طباطبائی کی شخصیت اس اعتبار سے منفرد اور مختلف ہے کہ وہ بیک وقت مفسربھی ، فیلسوف بھی اور صوفیانہ طرز زندگی کے نمائندے بھی تھے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی علمی نگارشات اور روحانی و اخلاقی وراثت کو عام کیا جائے ۔مجھے امید ہے کہ محققین اور طلبہ و طالبات علامہ طباطبائی سےنہ صرف واقفیت حاصل کرینگے بلکہ ان کی علمی خدمات اور کارناموں سے استفادہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر کانفرنس میں علامہ طباطبائی پر ولایت ٹی وی کی جانب سے تیارکردہ ایک مکمل ڈاکومنٹری کو بھی ٹیلی کاسٹ کیا گیا جو ان کی سوانح حیات کے ساتھ ساتھ علمی ،مذہبی اور ثقافتی خدمات پرمشتمل تھی۔

کانفرنس میں ہیومینٹیز ایڈوانس اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ (HASI)کےاردو و انگریری میں علامہ طباطبائی کی زندگانی او ر علمی کارناموں پر مشتمل کئی مطبوعات کی رسم اجرا ئی بھی عمل میں آئی اور علامہ طباطبائی کی سوانح حیات پر لکھے گئے انگریزی کتاب شرکاء کی خدمت میں پیش کی کئیں۔

اس موقع پر عالمی اہلبیت اسمبلی ایران کے جنرل سیکریٹری آیت اللہ رضا رمضانی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ طبا طبائی فلسفہ و حکمت اسلامی کے جید عالم دین تھے ۔

انہوں نے اپنے کلیدی خطبہ میں علامہ طباطبائی کے کارناموں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ علامہ نے دراصل شریعت ، حقیقت اور طریقت کو ایک جگہ جمع کردیا ہے جو ان کا عظیم الشان کارنامہ ہے ۔معروف ایرانی عالم دین نے علامہ طباطبائی کے مکتب فکر اور اخلاق توحیدی کے حوالے سے ان کے افکار و نظریات کا تفصیلی جائزہ بھی پیش کیا ۔

ادھرسابق صدر شعبہ فلسفہ ، علمی گڑھ مسلم یونی ورسٹی پرفیسر لطیف کاظمی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ طباطبائی ایک مرد حق اور آگاہ تھے ۔ انہوں نے ہمیں اخلاقی و روحانی اقدار کی تعلیم سے اراستہ کیا اور اپنی پوری توانائی انسانی اقدار کی حفاظت میں صرف کردی ۔

تقریب میں موجود مہمان اعزازی سابق صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز،جامعہ ملیہ اسلامیہ پرفیسر محمد اسحاق نے کہا کہ علامہ طباطبائی کی تفسیر بنام تفسیر المیزان ،بنیادی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس میں علامہ نے جدید سوالات اور چیلنچز کے تسلی بخش جوابات دینے کی کوشش کی ہے اور میں سمجھتا ہوں محققین اور نسل جوانان اس سے اچھا خاصا فائدہ جاصل کرسکتے ہیں۔

پدم شری پروفیسر ایمریٹس اور جامعہ ملیہ اسلامیہ شعبہ اسلامی کے سابق صدر اخترالواسع نے کہا کہ علامہ سید محمد حسین طباطبائی علم و عرفان اور حکمت و دانش کا مجموعہ تھے اور وہ صرف قرآن کریم کے مفسر ہی نہیں بلکہ اسلامی دنیا کے مشہور و معروف فلسفی اور صوفی بھی تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ علامہ طباطبائی کی تفسیر المیزان شیعہ وسنی دونوں حلقوں میں یکساں طور پر مقبول ہے اور تفسیر القرآن بالقرآن کا علمی نمونہ ہے ۔

نمایندہ ولی فقیہ ہند آیت اللہ مہدی مہدوی پورنے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ طباطبائی کی نظر میں ہر انسان کے لئے کردار سازی ، تہذیب نفس روحی اور معنوی مقامات کا حصول دنیا کے ہر شئی سے زیادہ بہتر اور ضروری ہے ۔علامہ طباطبائی عظیم شخصیت کے درجہ پر فائز تھے کہ جنہوں نے ایسے شاگردوں کی ایک بڑی تعداد کو تربیت کی کہ جن میں سے ہر ایک کا شمار عصر حاضر کے فلاسفرز اور عرفاء میں ہوتا ہے۔ انہوں نے اہنے صدارتی خطاب میں کہا کہ علامہ طباطبائی کا تعلق کسی خاص خطے سے نہیں بلکہ پورے عالم اسلام اور عالم بشریت سے ہے۔انہوں نے کئی موضوعات پر گرانقدر تصانیف پیش کئے ہیں جو بعد میں متعددعلوم و فنون جیسے فلسفہ ، تفسیر ، تصوف، فقہ اور اصول وغیرہ میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔

ولایت ٹائمز کو ملی اطلاعات کےمطابق بین الاقوامی کانفرنس میں علامہ طباطبائی کے بارے میں لکھی گئ کئی اردو اور انگریزی کتابوں کی رسم اجرائی بھی انجام پائی اور کانفرنس کے دوران موضوع سے متعلق مقالات کا اردو -انگریزی مجموعہ بھی شائع کیا گیا ۔
کانفرنس میں یونیورسٹی کے اسکالرز ، اساتذہ کے ساتھ ساتھ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی ، دہلی یونیورسٹی اورجامعہ ہمدرد یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

کانفرنس میں شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے جملہ اساتذہ کے علاوہ مولانا سید تقی حیدر، مولانا سید عابد عباس زیدی ، مولانا سید ثقلین ، مولانا اشرف زیدی ، مولانا اظہر ، مولانا سید جلال حیدرنقوی ، مولانا منظورعادل ، مولانا جواد حبیب ، مولانا رضوان حیدر ، مولانا شبیب حیدر ، مولانا سید قمر حسنین رضوی ، شیخ مصطفی غلام کویت کے علاوہ دیگر شعبوں سے وابستہ اہم افراد بھی موجود تھے۔
آخر پر کو آرڈیینٹر بین الاقوامی کانفرنس ڈاکٹر محمد ارشدنے تمام مہمانان اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا ۔