زاریا /ولایت ٹائمز/13دسمبر2015//نائیجیریا کے صوبہ کادونا کے شہر زاریا میں فوج نے نائیجیریا کے ممتاز شیعہ مذہبی رہنما آیت اللہ ابراہیم الزکزکی کے گھر پر حملہ کرکے ان کو گرفتار کرلیا۔ فوج نے شیخ الزکزکی کے گھر کو آگ بھی لگائی اور گھر کے کئی حصوں کو مارٹر گولوں سے تباہ کردیا۔ اس حملے میں نائیجیریا کی فوج نے دھماکا خیز مواد بھی استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں 12افرادشہید اور 40سے زائد زخمی ہو گئے ہیں جبکہ معتبر ذرائع کے مطابق 100سے زائد افراد شہید ہو گئے ہیں۔شہید ہونے والوں میں شیخ الزکزکی کے نائب حجت الاسلام شیخ محمود محمد توری اور ان کے طبیب ڈاکٹر مصطفی شامل ہیں البتہ بعض ذرائع نے ڈاکٹر مصطفی کی شہادت کی تصدیق نہیں کی ہے اور کہا ہے کہ وہ زخمی ہیں۔اطلاعات کے مطابق اتوار شب اور اب تک تقریبا چالیس افراد شہید ہو چکے ہیں۔شیخ زکزاکی کے بیٹے علی زکزاکی اور ان کی اہلیہ زینت ابراہیم کی شہادت کی خبریں بھی سننے کو مل رہی ہیں۔واضح رہے کہ شیخ ابراہیم زکزکی نے دین مبین اسلام کی حفاظت کیلئے 3بیٹے تو پہلے ہی قربان کر دیئے تھے لیکن آج ان کا آخری 19سالہ بیٹا بھی شہیدہو گیا۔یہی نہیں شیخ کی زوجہ اور بہو کو بھی نائیجرین آرمی نے شہید کر دیا۔شیخ زکزکی کی کاوشوں کے بدولت افریقہ میں اب تک1.5کروڑ مذہب حق میں شامل ہوئے ہیں۔