سرینگر/وادی کشمیر میں شبانہ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے جبکہ بلیک آوٹ کے مناظر بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔اس سلسلے میں موصولہ تفصیلات کے مطابق شام ڈھلنے کیساتھ ہی جہاں کرفیو ،بندشوں اور سناٹا زدہ وادی میں شبانہ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے ،جو رات دیر گئے تک جاری رہتا ہے ۔شہر خاص میں دن کے اوقات سخت ترین کرفیو اور بندشوں عائد رہنے کے باعث ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میں محصو ر ہو کر رہ جاتی ہے۔تاہم شام ڈھلنے کے ساتھ ہی جونہی فورسز پہرے کو ہٹایا جاتا ہے ،تو لوگ گھروں سے باہر آجاتے ہیں جس دوران لوگ اشیائے ضروریہ کی خریداری کرنے میں مصروف ہو جاتے ہیں ۔اس دوران احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ اُس وقت شروع ہوجاتا ہے کہ جب جگہ جگہ نوجوانوں کی ٹولیاں جمع ہوجاتی ہیں۔اطلاعات کے مطابق شہر خاص کے نواب بازار،نالہ مار روڑ،خانیار ،رعناواری ،ناؤ پورہ ،صفا کدل ،راجوری کدل ،نوہٹہ ،بہوری کدل ،کاؤ ڈارہ ،کاٹھی دروازہ ،سعدہ کدل ،رعنا واری ،حول ،جڈی بل ،صورہ ،اور دیگر علاقوں میں نوجوانوں کی ٹولیاں شام ڈھلنے کے ساتھ سڑکوں پر نمودار ہو جاتی ہے ۔نوجوانوں کی ٹولیاں احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے آزادی کے حق میں رات دیر گئے تک نعرہ بازی کرتے رہتے ہیں جبکہ اسی طرح کی صورتحال سیول لائنز کے علاقوں میں دیکھنے کو ملتی ہے ۔ اس دوران مساجد میں ملی ترانوں ی گونج بھی سنائی دیتی ہے ۔واضح رہے کہ پچھلے17دنوں سے اب تک 55عام جاں بحق ،3300زخمی ہوئے ہیں جس میں کئی پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔احتجاجی کلینڈوں کو ناکام بنانے کیلئے سول و پولیس انتظامیہ کرفیو و قدغن کا سہارا لے رہی ہے۔