اسلام آباد/پاکستان کے تعلیمی نصاب میں جہادی مضامین کو امریکی احکامات پر شامل کیا گیا تھا۔ پاکستان کے معروف مذہبی و سیاسی رہنما اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے اپنے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے تعلیمی نصاب میں جہادی مواد امریکہ کے کہنے پر ڈالا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو روس کے خلاف کرائے کے لوگوں کی ضرورت تھی جس کی بنا پر لوگوں میں جہادی جذبے سے فائدہ اٹھانے کے لئے پاکستانی نصاب میں جہادی مضامین کو شامل کرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دین میں جبر نہیں‘ محنت اور تجارت بھی جہاد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کو ڈرا کر پیچھے ہٹانا جہاد نہیں فساد ہے۔ افغانستان پر روس کے حملے کے وقت وہاں لڑنے کیلئے لوگوں کی ضرورت تھی جس کی بنا پر انہوں نے جہادی آیات کو اسکولوں کے تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا کہا اور امریکی منشا پر ہی جہادی آیات کو نصاب کا حصہ بنایا گیا۔واضح رہے کہ امریکی ایما پر اس وقت کے فوجی صدر محمد ضیاالحق نے پاکستانی نصاب میں جہادی مضامین کو شامل کیا تھا اور جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں امریکی صدر جارج بش کے حکم پر نصاب سے جہادی مضامین کو نکال دیا گیا۔