اسلام آباد/ 3دسمبر2015/پاکستان ائر فورس فلائٹ آفیسر مریم مختیار طیارہ کریش ہونے کے نتیجے میں شہید ہوگئیں۔ہر طرف سوگ کی کیفیت طاری ہوگی، ہر طرف پاکستان کی اس بہادر بیٹی کے چرچے ہونے لگے۔پاکستان کی پہلی خاتون شہید پائلٹ مریم مختیار 1992ء میں کراچی میں پیدا ہوئیں۔ والد کرنل (ر) مختیار احمد شیخ کو دیکھ کر مریم کے دل میں بھی پاک افواج میں جانے کا شوق پیدا ہوا، ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور سول انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ بعد ازاں پاکستان ائیر فورس میں شمولیت اختیار کی، لڑاکا طیاروں کو اڑانے کی تربیت کا آغاز کیا اور پی اے ایف رسالپور اکیڈمی سے 2014ء میں گریجویٹ کیا، فلائنگ آفیسر مریم مختیار پاکستان کے پہلے جنگی جہاز اڑانے والی خواتین کے گروپ میں سے ایک تھیں، شاہین صفت مریم کو آسمان کی بلندیوں پر پرواز کا شوق تھا۔ 24 نومبر کو مریم مختیار اسکواڈرن لیڈر ثاقب عباسی کے ساتھ روٹین کی فلائٹ پر تھیں کہ میانوالی کے قریب طیارے میں فنی خرابی ہوگئی، فلائٹ آفیسر مریم مختیار اور ان کے ساتھ اسکواڈرن لیڈر نے کمال مہارت کے ساتھ طیارے کو شہری آبادی پر گرنے سے بچایا، اس ہی جدوجہد میں 24 سالہ مریم مختیار نے جام شہادت نوش کیا اور اسکواڈرن لیڈر ثاقب عباسی زخمی ہوگئے اور ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔