کراچی/12دسمبر2015/پاراچنا ر پاکستان میں اہلسنت عیدگاہ کے قریب کباڑ کے عارضی بازار میں مبینہ طور پر صدہ سے آئے ایک کرولا گاڑی میں تین افراد نے کباڑی کا روپ دہار کر جوتوں کا سٹال لگایا تھا۔ کم ریٹ پر نیلام کی بولی لگا کر لوگوں کا جب ہجوم لگ گیا تو ایک زور دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں 23 افراد شہید جبکہ 65 تک زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد مشتعل ہجوم نے گاڑی کو نذر آتش کردیا۔’’ولایت ٹائمز‘‘کی رپورٹ کے مطابق پاراچنار میں عیدگاہ مارکیٹ میں دھماکے سے 23 افراد شہید اور 65 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے اور شہداء میں بچے بھی شامل ہیں۔ خیال رہے، عیدگاہ مارکیٹ پارا چنار شہر کے داخلی مقام پر واقع ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق دھماکے کی جگہ سے 2 مشتبہ دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دو مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کر دیا گیاہے۔ حادثے میں ہونے والے زخمیوں کو عوام نے اہنی مدد آپ کے تحت فوری طور پر ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار منتقل کردیا۔ جبکہ دو انتہائی شدید زخمیوں کو انصار الحسین کے ایمبولینس میں پشاور روانہ کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور نزدیکی علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شواہد اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔ دھماکہ کی نوعیت کا تاحال تعین نہیں کیا جاسکا کہ آیا یہ دھماکہ خودکش تھا یا بارودی مواد نصب کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے داعش اور طالبان نما دہشتگردوں کی جانب سے مسلمین اور حکومت کو مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں جسکی حکومت کو اطلاع ہے لیکن حکومت نے اب تک کوئی مناسب اقدام نہیں کیا ہے۔ دھماکے میں شہید ہونے والوں میں رشید علی ولد شریف حسین کڑمان یوسف خیل، تاجر حسین ولد خدائے نظر شلوزان لر زر، علی گوہر ولد زوار علی کڑمان بغکی، نعمان حسین ولد علی گوہر بوغکی، قیصر علی ولد علی گوہر بوغکی، سید اصغر ولد سید میر اصغر علی شاری، کربلائی مختار علی ولد صاحب جان میکئے، رشید علی ولد سید خان علی کڑمان پڑاو، عاشق حسین ولد حسین علی ملانہ ستر کلے، شوکت علی ولد سمند علی زیڑان ارغینجا کلے، جمیل حسین ولد شعبان علی، سید شاہ ولد وزیر باغ، حشمت حسین ولد نور حسین زیڑان چھپر، نذیر حسین ولد محمد افضل ڈال، محب حسین زیڑان موسیٰ خیل، عارف حسین ولد حسین نظیر بغدے اور باچا ولد محمد علی زیڑان قابل ذکر ہے۔واضح رہے اب پاراچنار پاکستان کی وہ جگہ ہے جہاں دہشتگردوں نے آئے روز ٹاگیٹ لنک،خودکش حملے اور اسلام سوز کاروائیاں انجام دیتے ہیں۔