بغداد/3دسمبر2015/اس سال اربعین کے موقع پر کربلا میں 27 ملین زائرین نے عظیم اجتماع قائم کر کے دنیا کے سب سے بڑے اجتماع کا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔عراقی حکام کے مطابق زائرین کے 27 ملین کے عظیم اجتماع میں 60 فیصد خواتین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سال تین ملین ایرانی جبکہ 4 ملین دنیا کے 60 ممالک سے زائرین کربلا آئے ہیں۔ نیز 65 ہزار ماتمی دستے کربلا میں موجود تھے جبکہ 17 ہزار انجمنیں اور موکب پیدل چلنے والے زائرین کو خدمات فراہم کر رہے تھے۔زائرین میں بلا لحاظ مذہب و مسلک شامل تھے ۔واضح رہے کہ عراقی عوام نے کربلا کے راستوں پر پیدل کربلا جانے والے زائرین کے لئے ہر طرح سے آسائش و آرام کا انتظام کیا تھا۔ جگہ جگہ خیمے لگائے تھے جس میں زائرین نواسہ رسولؐ کے آرام و آسائش کا مکمل انتظام تھا۔ عراقی عوام زائرین حضرت امام حسین علیہ السلام کی خدمت کرنا اپنے لئے فخر سمجتھے ہیں؛ ان کے پیر دھوتے ہیں ان کے ہاتھ پیر دباتے ہیں اور ان کے بدن کی مالش کرتے ہیں تا کہ زائرین کربلا تازہ دم ہوکر اپنے معشوق کے روضے کی طرف بڑھ سکیں۔ عراقی قوم زائرین کربلا کے لئے اپنا سب کچھ قربان کرنے کو تیار رہتی ہے۔ کربلا کے راستے میں زائرین حضرت سید الشہدا کے لئے بہترین کھانے پکائے جاتے ہیں جو انہیں اصرار کرکے کھلائے جاتے ہیں۔ بہترین چائے اور ٹھنڈے پانی کا بھی مکمل انتظام رہتا ہے۔ ان راستوں پر زائرین نواسہ رسول کے لئے بہترین طبی سہولتیں بھی موجود ہیں جو ضرورت پڑنے پر فراہم کی جاتی ہیں۔ ان ہی راستوں سے گذر کر اب تقریبا ڈھائی کروڑ سے زائد زائرین کربلا پہنچے ہیں۔غیر سرکاری ذڑائع کے مطابق 3کروڑسے زائد زائرین نے کربلا معلیٰ پر حاضری دی۔