واشنگٹن:امریکہ میں سات مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔ نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے۔
امریکہ میں سات مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔ نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے۔ ادھر برطانوی وزیراعظم کی نئے امریکی صدر سے ملاقات میں روس کے معاملے پر اختلافات کھل کر سامنے آئے ہیں۔ امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے سخت گیر انتخابی وعدوں پر تیزی سے عمل پیرا ہیں۔ پینٹاگون میں ہونے والی ایک تقریب میں امریکی صدر نے نئے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کر دیئے، جس کے مطابق سات ممالک کے شہریوں کی امریکہ میں داخلے پر پابندی ہوگی۔
ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے افراد کے ویزا اجرا پر بھی 30 دن کی پابندی ہوگی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چھان بین کے نئے طریقوں سے انتہا پسند دہشت گرد امریکہ نہیں آسکیں گے۔ اسی تقریب میں جیمز میٹس نے امریکی وزیر دفاع کی حیثیت سے حلف بھی اٹھایا۔ ادھر روس کے معاملے پر امریکہ اور برطانیہ میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں برطانوی وزیراعظم ٹریزامے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات ہوئی، جس میں برطانوی وزیراعظم نے روس پر پابندیاں برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا جبکہ امریکی صدر کہتے ہیں کہ یہ معاملہ ابھی قبل ازوقت ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق سات مسلم ملکوں کے افراد کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا، امریکی صدر ٹرمپ نے امریکہ آنے کے خواہش مند افراد کی سخت جانچ پڑتال کے آرڈر پر دست خط کر دیئے۔
ٹرمپ نے کہا کہ چھان بین کے نئے طریقوں سے انتہاپسند دہشت گرد امریکہ نہیں آسکیں گے، اب صرف وہ لوگ امریکہ آئیں گے جو ہمارے ملک سے پیار کرتے ہیں، بولے کہ مسلمان تو امریکہ آسکتے تھے لیکن مسیحیوں کے لئے یہ تقریباً ناممکن تھا، شام میں مسیحیوں پر زیادہ ظلم ہوا۔ حکم نامے کے مطابق شامی پناہ گزینوں پر غیر معینہ مدت تک پابندی لگائی گئی ہے، ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے افراد کے ویزا، اجرا پر بھی 30 دن کی پابندی ہوگی۔ جیمز مٹیس کے بطور نئے وزیر دفاع کی تقریب حلف برداری کے موقع پر امریکی افواج کی تنظیم نو کے حکم نامے پر بھی دستخط کر دیئے گئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینٹاگون میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کئے۔ امریکی میڈیا کی غیر مصدقہ رپورٹس کے مطابق فی الحال امریکہ کی جانب سے تارکین وطن افراد کے ملک میں داخلے کا پروگرام فوری طور پر روک دیا گیا ہے، یہ پابندی آئندہ چار ماہ تک عائد رہے گی۔