سرینگر/مرکزی حکومت نے کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کیلئے10رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی ہے جبکہوزارت داخلہ کی طرف سے جموں کشمیراور دہلی سرکارکو بھی یہ تجویز روانہ کی گئیاور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مہاجر کشمیری پنڈتوں کے نمائندوں سے مشاورت کر کے تفصیلات فرہم کرے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ کمیٹی کووزارت داخلہ کے افسران اور کئی پنڈت انجمنوں کے نمائندوں کے درمیان امسال جنوری یا فروری میں سلسلہ وار میٹنگوں کے بعد ترتیب دیا گیا ہے ۔ یہ تجویز ریاستی حکومت کو بھی پیش کی گئی ہے تاکہ نقل مکانی کرنے والے پنڈتوں کی باعزت گھر واپسی اور انکی باز آباد کاری کے لئے جامع حل برآمد کیا جائے۔ ذرائع سے مزید معلوم ہوا ہے کہ یہ کمیٹی قائم کرنے کی ضرورت اس لئے بھی آن پڑی ہے تاکہ اگر مستقبل میں کوئی فیصلہ لیا جائے تو اس وقت کوئی کنفویژن پیدا نہ ہو۔
مجوزہ کمیٹی نے ایس کے فاونڈیشن کے نمائندے سنیل شاخدار ، سمپورن کشمیر سنگڑھن کے انوپ کول ،آل انڈیا کشمیر سماج کے وجے آیما ، جموں کشمیر وچار منچ کے اجے بھارتی ، پنن کشمیر کے اشونی چرنگو ، کشمیر پنڈت سبھا کے ، کے کے کھوسہ ، جگتی کمیٹی کے ایس ایل پنڈتہ ، مٹھی کیمپ کے پیارے لال ، پرکھو کیمپ کے دیا کشن اور یوتھ آل انڈیا کشمیری سماج کے آر ایل بٹ شامل ہے۔غور طلب بات یہ ہے کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ ایک برس سے کشمیری پنڈتوں کی محفوظ گھر واپسی کے لئے کئی ایک میٹنگوں کا انعقاد کیا تاکہ پنڈتوں کی باز
آباد کاری کے حوالے سے انکے نمائندوں کے ساتھ بات کی جاسکے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ امور داخلہ کے وزیر مملکت ہری بھائی چودھری کی سربراہی والی میں منعقد ہونے والی کچھ میٹنگوں میں مرکزی وزیر داخلہ اورانچارج وزیر برائے وزیرا عظم آفس ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران ان میٹنگوں میں پنڈت نمائندوں کا نقطہ نظر بھی لیا گیا جس کے بعد ہی مذکورہ کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کی گئی۔(کے این ایس)