کشمیر میں تفرقہ پھیلانے والے عناصر کا پنپنا ایک گہری سازش، عوام بیدار رہیں ، میرواعظ کی شیعہ علماء وفد سے ملاقات

سرینگر/کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمین اورمتحدہ مجلس علماء کے امیر میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے جموں وکشمیر میں ملی وحدت فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو قائم رکھنے اور مسلمانوں کے سبھی فرقوں کے درمیان کلمہ وحدت کی بنیاد پر اتحاد و اتفاق کو وقت اور حالات کا ناگزیر تقاضا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حالات میں جبکہ یہ قوم اپنے سیاسی مستقبل کے تعین کے حوالے سے جاری جدوجہد میں ایک انتہائی نازک اور فیصلے کُن مرحلے سے گزر رہی ہے ایسے میں ریاست میں صدیوں سے قائم ملی بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو بگاڑنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔

’’ولایت ٹائمز‘‘ کو موصولہ بیان کے مطابق تاریخی میرواعظ منزل سرینگر پر زندگی کے مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کے ساتھ ساتھ شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے بااثر علماء کے ایک وفدجس میں مولانا غلام محمد گلزار، مولانا شیخ غلام حسین متو، مولانا علی محمد جان، مولانا حکیم سجاد حسین، مولانا نذیر احمد، مولانا غلام مصطفی میر فاطمی، مولانا منظور احمدملک، مولانا عاشق حسین میر وغیرہ سے ملاقات کے دوران میرواعظ نے اُن پر زور دیا کہ یہ علمائے کرام ائمہ مساجد، مفتیان عظام اور دینی تنظیموں کے ذمہ داروں کی ملی اور دینی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو کلمہ وحدت میں پرونے کی ہرممکن کوشش کو بروئے کار لائیں اور یہ قوم جو بلند نصب العین کیلئے ہر روز اپنے لخت جگروں اور عزیزوں کی قربانی پیش کررہی ہے اُس کو ثمر آور بنانے کیلئے ضروری ہے کہ یہاں کے صدیوں سے قائم بھائی چارے کی فضا کو نہ صرف قائم و دائم رکھا جائے بلکہ ملی وحدت کو زک پہنچانے والے بعض ایجنسیوں کی ایما پر کام کررہے عناصر سے بھی ہوشیار رہیں۔

میرواعظ نے کہا کہ علماء اور ائمہ مساجد کا ایک فلاحی اور اتحا و اتفاق سے مزین سماج کی تعمیر میں کلیدی رول ہے اور انہیں چاہئے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور ملت کی صحیح رہنمائی کا فریضہ انجام دیں۔

دریں اثنا مذکورہ وفد نے بزرگ حریت رہنما و حریت (گ) چیرمین سید علی شاہ گیلانی اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ چیرمین محمد یٰسین ملک سے ملاقات کی اور آپسی اتحاد و بھائی چارہ کے حوالے سے ان کی کاشوں اور خدمات کو سراہا۔ دونوں رہنماوں نے وادر میں صدیوں پرانے بھائی چارہ کو مثالی قرار دیا اور تفرقہ پھیلانے والے عناصر سے ہوشیار رہنے کی قوم سے تلقین کی۔