کابل/افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ گیارہ ستمبر کا واقعہ اسامہ بن لادن کا کام نہیں تھا۔’’ولایت ٹائمز‘‘کی رپورٹ کے مطابق الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے افغانستان میں القاعدہ کی موجودگی کی تردید کی اور کہا کہ گیارہ ستمبر کے حملے اسامہ بن لادن کے گروہ القاعدہ کا کام نہیں تھا لیکن ایک دہشت گرد گروہ نے ان حملوں کا منصوبہ بنایا تھا۔ حامد کرزئی نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا اس واقعے میں القاعدہ کا ہاتھ رہا ہے، کہا کہ وہ بالکل نہیں جانتے کہ افغانستان میں القاعدہ کا وجود تھا یا اب ہے۔ میں نے افغانستان میں القاعدہ کو ہرگز نہیں دیکھا ہے اور افغانستان میں القاعدہ کے سرگرم ہونے کے بارے میں بھی کوئی رپورٹ مجھے نہیں ملی ہے۔ حامد کرزئی نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا اسامہ بن لادن نے گیارہ ستمبر کے حملوں کا منصوبہ افغانستان میں بنایا تھا، کہا کہ یہ وہ بات ہے جو ہمارے مغربی دوست اور ان کے ذرائع ابلاغ کہتے ہیں۔ انہوں نے اپنی گفتگو میں افغانستان میں داعش کی موجودگی سے متعلق خیالات اور اندازوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ افغانستان میں داعش کی تقویت اور فروغ کا کوئی امکان نہیں ہے اور افغانستان میں داعش موجود نہیں ہے۔