روم/کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے جمعرات کو اٹلی کے دارالحکومت میں مسلمان، ہندو اور عیسائی پناہ گزینوں کے پیر دھوئے، انھیں چوما اور سب کو’ایک ہی رب کی مخلوق ‘ قرار دیا۔پوپ نے یہ قدم اس وقت اٹھایا ہے جب برسلز میں ہونے والے تباہ کن حملوں کے بعد یورپ میں مسلمانوں کے خلاف جذبات ابھر رہے ہیں۔ پوپ نے ہر قسم کے دہشتگردانہ حملوں کو ’جنگی اقدام‘ قراردیتے ہوئے شدید مذمت کی اور کہا کہ ان کے ذمہ دار خون کے پیاسے وہ لوگ ہیں اسلحہ ساز کارخانوں سے منسلک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ انسانیت کے بھائی چارے کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔پوپ نے کہاکہ ’ہماری ثقافتیں اور مذہب مختلف ہیں، لیکن ہم سب بھائی بھائی ہیں، اور ہم امن سے رہنا چاہتے ہیں۔‘پوپ فرانسس نے برسلز میں حملہ کرنے والوں کے عمل کو تباہی کا اشارہ قرار دیا۔نہوں نے کہا کہ وہ مہاجرین میں انسانیت کی بنیاد پر قائم بھائی چارے کو ختم کرنا چاہتے تھے۔مہاجرین کے اس کیمپ میں 892 افراد موجود تھے جن کے ایک بڑے حصے نے اس تقریب میں شرکت کی۔واضح رہے کہ عیسائیوں کی مذہبی رسم میں پہلے صرف مرد ہی شریک ہو سکتے تھے، سابقہ پوپ اس عبادت میں 12 کیتھولک مردوں کو شریک کرتے تھے۔2013 میں پوپ فرانسس نے سب کو اُس وقت حیرت میں ڈال دیا جب انہوں نے بچوں کی ایک جیل میں خواتین اور مسلمانوں کو بھی اس رسم کا حصہ بنایا، پوپ فرانسس نے ہی قاعدے کو تبدیل کیا اور اس میں خواتین و لڑکیوں کو بھی شریک ہونے کی اجازت دی۔ویٹیکن کے جاری کردہ بیان کے مطابق کاسٹیلنو ڈی پورٹو میں ادا کی گئی مذہبی رسم میں 4 خواتین اور 8 مرد شریک تھے۔