دوحہ/ سعودی عرب کی حکومت نے مصری نژاد قطری مفتی، اخوان المسلمین کے معنوی رہنما اور معروف عالم دین یوسف القرضاوی کی تمام کتب پر یونیورسٹیوں اور لائیبریریوں میں مکمل طورپر پابندی عائد کردی ہے۔
سعودی اور قطر کے درمیان جاری تناو کے باعث ریاض حکومت نے اخوان المسلمین کے معروف رہنما یوسف القرضاوی کی تمام کتب پر پابندی عائد کردی ہے۔
سعودی عرب کے وزیر تعلیم احمد بن محمد العیسیٰ نے ایک فوری بیان جاری کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ملک بھر کی یونیورسٹیوں اور لائیبریریوں سے اخوان المسلمین کے رہنما کی تمام کتب کو جمع کیا گیا اور سعودیہ کے کسی اسکول یا یونیورسٹی میں ان کی کوئی کتاب موجود نہیں۔
سعودی وزارت تعلیم نے القرضاوی کی کتابوں کو طالبعلموں کے افکار کو خطرہ قرار دیا ہے۔
اس بیان کے مطابق سعودی وزیر تعلیم نے ملک بھر سے القرضاوی کی کتابوں کو جمع کرانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کی کتابوں کی مستقبل میں بھی اجازت نہیں دی جائیگی۔
یاد رہے کہ سعودی عرب سمیت کئی دیگر عرب ممالک نے قطر پر دہشتگردی کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے سفارتی روابط منقطع کئے ہیں جس کے باعث ریاض اور دوحہ کے درمیان تعلقات میں آئے روز کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
ادھرسعودی عرب کے امریکہ نواز امام کعبہ عبدالرحمن السدیس نے سعودی عرب کے بادشاہ کی جانب سے قطر کے بائیکاٹ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بائیکاٹ سعودی حکومت کی دور اندیشی اور امریکی و اسرائیلی خدمات کا عملی ثبوت ہے۔ اطلاعات کے مطابق امام کعبہ عبد الرحمان السدیس نے کہا ہے کہ قطر کے خلاف سعودی عرب کی پابندیاں قطر کو لگام دینے کے لئے ہیں اور سعودی عرب اپنی حکمت عملی میں کامیاب ہوجائے گا۔ اس نے کہا کہ قطری حکام کے پاس سعودی عرب کے مطالبات کو ماننے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ امام کعبہ کو سعودی عرب کے بادشاہ امریکہ کے صلاح و مشورے کے بعد مقرر کرتے ہیں۔