سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/2اکتوبر2020/ریاستی انتظامیہ نے جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی 14ماہ سے جاری خانہ نظر بندی ختم کی اور موصوف نے 14ماہ کے طویل عرصے کے بعد مرکزی امام باڑہ بڈگام میں نماز جمعہ کی پیشوائی کی آغا حسن کو گزشتہ سال ماہ اگست کے اوایل میں اس وقت خانہ نظر بند کیا گیا تھا جب دفعہ 370اور35Aکو منسوخ کر کے ریاست کی خصوصی پوزیشن کا خاتمہ کیا گیا تھا 14ماہ سے متواتر خانہ نظر بندی کی وجہ سے آغا سید حسن کسی بھی دینی تبلیغی اور سماجی تقریب میں شرکت نہ کرسکے اور نہ ہی بحثیت امام جمعہ مرکزی امام باڑہ بڈگام اپنے فرائض منصبی ادا کرسکے ۔
انجمن شرعی شیعیان نے ولایت ٹائمز کوتفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ تنظیم نے حال ہی میں موصوف کی مسلسل خانہ نظر بندی کے حوالے سے عدلیہ سے رجوع کیا اور جب عدالت نے ریاستی انتظامیہ سے وضاحت طلب کی تو انتظامیہ نے یہ موقوف اختیار کیا کہ حکومت کی طرف سے آغا سید حسن کی خانہ نظر بندی کے حوالے سے پولیس کو کوئی حکم نامہ صادر نہیں کیا گیا ہے اور آغا حسن خانہ نظر بند نہیں ہے۔ترجمان نے کہا کہ آج تک نہ صرف ریاستی انتظامیہ بلکہ مرکزی سرکار بھی کشمیری سیاسی و دینی رہنماوں کی خانہ نظر بندی کے حوالے سے دروغ گوئی کا مظاہرہ کرتی رہی ہے اور پارلیمنٹ میں بھی اس حوالے سے کہا گیا کہ کشمیر میں کوئی بھی سیاسی یا دینی رہنما خانہ نظر بند نہیں جبکہ حقیقت حال سے پوری دنیا آگاہ ہے اور آغا سید حسن کی خانہ نظر بندی سے متعلق بھی اسی دروغ گوئی کا مظاہرہ کیا گیا اس طویل خانہ نظر بندی کے دوران آغا سید حسن سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرنے والے عوام بالخصوص تنظیمی کارکنوں اور خیر خواہوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان لوگوں نے بھی صدر انجمن کی خانہ نظر بندی سے رہائی کے لئے حتی الامکان کوشش کی ۔
صدر انجمن شرعی شیعیان نے آستان شریف بڈگام پر حاضری دی اور خانوادہ موسوی کے علماء و اپنے عزیز و اقارب کے حق میں فاتحہ خوانی انجام دی۔